awesome header

Is Pakistan Blam India Without Investigation ?? Like India




بھارت میں کچھ دن پہلے پلوامہ میں ملٹری فورسز کے

کانوائے پر اٹیک ہوا جس میں نوجوانوں سے بھری ایک بس

کو بم سے اڑا دیا گیا جس میں ایک پیرا ملٹری فورسز کے

46 جوان جاں بحق ہوگئے انسانی جان کے ناحق قتل پر

افسوس ہوتا ہے اور اس سلسلے میں ہم بھارت کے لوگوں سے

افسوس کا اظہار کرتے ہیں کیونکہ 46 فوجی جوانوں کا قتل

ایک بہت افسوسناک واقعہ ہے پوری انسانیت کے لئے




لیکن ہم نے دیکھا کہ اس حملے کے بعد پورے انڈین نے

پاکستان میں پر اس طرح الزامات لگانے شروع کر دیے جیسا

کہ ہر کسی کے پاس پاکستان کے خلاف ثبوتوں کی کاپیاں

پڑی ہو

انڈیا کے اس رویے کو دیکھ کر پاکستانیوں کو بہت افسوس

بھی ہوا اور غصہ بھی آیا کیا انڈین ہی جانتے ہیں کہ پاکستان میں پچھلے دس سالوں

میں جتنی دہشت گردی ہوئی وہ اس دنیا میں کہیں بھی نہیں

ہوئی
اور اس دور میں پاکستان سے زیادہ نقصان کسی ملک کو

نہیں ہوا دہشت گردی سے پاکستان میں دہشت گردی کی بات کرے یا حملوں کی بات

کرے تو 2006 میں 657 حملے

ہوئے 2007 میں 1515 حملے ہوئے 2008 میں 2148

حملے ہوئے 2009 میں جو کہ بد ترین سال تھا

2568 حملے ہوئے اور اسی طرح ہر سال 2009 2010 ۔11 ۔12 اور 2016 ۔

17 تک بہت سے پاکستان میں دہشت گردی کے حملے ہوتے

رہے 2016 کو ہم کیسے بھول سکتے ہیں جس میں پشاور

میں اے پی ایس کے ننھے ننھے بچوں پر دہشت گردی کا

حملہ ہوا اور اگر آپ کو پھر بھی تسلی نہیں ہوتی تو آپ گوگل پے یا

ویکیپیڈیا پہ جاکے دے سکتے ہیں کہ اس عرصے میں

پاکستان میں کتنے حملے ہوئے کیا ان حملوں کا ہم نے کبھی بھی بغیر انویسٹیگیشن بھارت

کو ان سب کا ذمہ دار ٹھہرایا ہے؟؟ بہت بڑا سوالیہ نشان دو ملکوں کے درمیان



No comments